Sachi Muchi News  (Haripur Pakistan)

This is a News Chanel All About Pakistan and World,About all Topic, Interesting and Much more Real News, #SuchiMuchiNews #Pakistan #Standforkashmir #haripur URDU POETRY,News,Entertainment,Pakistan news,world news,Blog news,Hamari web,Urdu point,Ary News,Geo news,Corona News,corona virus,covid-19,you tube news,google news,Pm Imran khan news,India news,Real news,Blogger news,suchumuchunews,haripur,Islamabad,Karachi,Lahore,Peshawar,allover news

تاریخ کو کون مسخ کر رہا ہے ؟؟'

تاریخ کو کون مسخ کر رہا ہے ؟؟'



سابق اسپیکر قومی اسمبلی اور ن لیگ کے رکن قومی اسمبلی ایاز صادق نے کل قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران ابھینندن کے رہائی کے حوالے سے ایک اہم انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ


’ابھینندن کی تو بات ہی نہ کریں۔ مجھے یاد ہے شاہ محمود قریشی صاحب بھی اس میٹنگ میں تھے، جس میں وزیرِ اعظم نے آنے سے انکار کر دیا اور فوج کے سربراہ تشریف لائے۔ پیر کانپ رہے تھے، ماتھے پر پسینہ تھا، اور ہم سے شاہ محمود صاحب نے کہا کہ خدا کا واسطہ ہے، اب اس (ابھینندن) کو واپس جانے دیں کیونکہ اگر ایسا نہ ہوا تو رات نو بجے ہندوستان پاکستان پر حملہ کرنے والا ہے۔ ہندوستان نے کوئی حملہ نہیں کرنا تھا، صرف گھٹنے ٹیک کر ابھینندن کو واپس بھیجنا تھا۔‘

کل والے اجلاس میں ہی خواجہ محمد آصف نے بھی کچھ اس سے ملتا جلتا بیان دیا اور کہا کہ 

' ‏جنرل قمر جاوید باجوہ نے ابھی نندن کی رہائی پر زور دیا ، کہ اس سے تعلقات بہتر ہو جائیں گے'


اس بات کو انڈین میڈیا نے اچھالا،

جس کے جواب میں ایاز صادق نے ایک سوشل میڈیا پر کچھ یوں وضاحت کی۔ 

’ابھینندن جب پاکستان آئے تھے تو وہ کوئی مٹھائی بانٹنے نہیں آئے تھے، انھوں نے پاکستان پر حملہ کیا تھا اور ان کا طیارہ گرانا پاکستان کی فتح تھی ، مگر جب عمران خان نے پارلیمانی رہنماؤں کی میٹنگ بلائی تو شاہ محمود اس میں آئے، ماتھے پر اتنا پسینہ تھا اور وہ کافی پریشان تھے۔ وہ کس کے کہنے پر یہ کر رہے تھے، ان پر کیا دباؤ تھا، وزیر اعظم نے ہم سے شیئر کرنا مناسب نہیں سمجھا کیونکہ وہ میٹنگ میں تشریف نہیں لائے، شاہ محمود قریشی نے آ کر کہا کہ ہم ابھینندن کو واپس کرنا چاہ رہے ہیں۔ ہم نے نیشنل انٹرسٹ کی خاطر یہ کیا اور یہ فیصلہ سول لیڈرشپ کا تھا۔ ہم اس فیصلے سے متفق نہیں تھے کیونکہ ابھینندن کو واپس کرنے کی کوئی جلدی نہیں تھی اور ذرا سا انتظار کر لیتے۔‘


 آج باجوہ نے نیازی سے ملاقات کی اور اس کے بعد آئی ایس پی آر کے ڈی جی صاحب نے خصوصی پریس کانفرنس کی، 


ڈی جی صاحب کا کہنا تھا کہ

'  کل ایک بیان میں تاریخ کی گئی، حکومت پاکستان نے ایک ذمہ دار ریاست کے طور پر امن کو ایک اور موقعہ دیتے ہوئے انڈین جنگی قیدی ابھینندن کو رہا کرنے کا فیصلہ کیا اور اس ذمہ دارانہ فیصلے کو پوری دنیا نے سراہا۔‘


سوال یہ ہے کہ 

جس اجلاس میں آرمی چیف سمیت تمام سیاسی قیادت موجود تھی کیا اس اجلاس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے یہ باتیں کی تھیں کہ نہیں؟ 

اگر نہیں کی تھیں تو ایاز صادق کے خلاف جھوٹے الزامات کے آڑ میں قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے پر کاروائی کریں، 

اگر کی تھیں تو پہلے شاہ محمود قریشی سے پوچھ گچھ کی جائے اور پھر باجوہ سے کہ اس کے ہوتے ہوئے شاہ محمود نے کس کے اشارے پر اس قسم کا بزدلانہ بیان دیا۔ 


دوسرا سوال کیا اس رہائی سے امن اور مذاکرات بحال ہوئے؟ 


تیسرا سوال آرمی چیف کا کام ہوتا ہے سیاسی قیادتِ اور منتخب حکومت کے احکامات کے روشنی میں لڑنا اور جنگ کے لیے اعلی قسم کے اقدامات کرنا، 

 اس نے کس حیثیت سے قومی سیاسی قیادت کو امن کو ایک اور موقع دینے کا بھاشن دیا ، 

دشمن نے میرے گھر پر حملہ کردیا اور میرا چوکیدار مجھے کہتا ہے کہ امن کو ایک اور موقع دے کر دیکھتے ہیں،


کیا کسی بیان کی حقانیت اور صداقت اس وجہ سے ختم ہوسکتی ہے کہ انڈین میڈیا اس کو پاکستان کے خلاف استعمال کررہا ہے؟ 

پھر تو  پلٹن میدان سے لیکر آئی جی سندھ کے اغواء تک بہت سارے واقعات  ایسے ہیں جس  پر انڈیا میڈیا بھنگڑے ڈال رہا ہے۔ اس کا کیا کریں'صاحب ؟؟؟


آخری سوال ! 

 ن لیگ کی حکومت میں اگر اس قسم کا فیصلہ وزیراعظم کرتے تو پھر بھی محمکہ اس فیصلے کے ساتھ اسی طرح کھڑا رہتا، یا سب سے پہلے حولدار میڈیا کے ذریعے وزیراعظم کو مودی کا یار اور غدار ثابت کیا جاتا اور پھر کلبوشن کیس کی طرح ڈی جی آئی ایس پی آر ایک خصوصی پریس کانفرنس کرتے اور قوم کو بتاتے کہ شیر دل جوان قوم کے ساتھ کھڑے ہیں، یہ بزدل سیاسی قیادتِ اور بکے ہوئے رہنما ہیں  جو پاکستان کی فتح کو شکست میں تبدیل کررہے ہیں۔ 


اب بتائیں تاریخ کو کون مسخ کر رہا ہے؟

 

Post a Comment

بازار و دیگر دکانیں صبح 8 تا شام 6 تک کھلی رکھی جائیں ۔

 این سی او سی نے حکومت کو سفارشات پیش کردیں ۔ بازار و دیگر دکانیں صبح 8 تا شام 6 تک کھلی رکھی جائیں ۔ آوٹ ڈور شادی میں تعداد گھٹا کر 500 کی ...

[blogger]

SuchiMuchiNews

Contact Form

Name

Email *

Message *

Powered by Blogger.
Javascript DisablePlease Enable Javascript To See All Widget