Sachi Muchi News  (Haripur Pakistan)

This is a News Chanel All About Pakistan and World,About all Topic, Interesting and Much more Real News, #SuchiMuchiNews #Pakistan #Standforkashmir #haripur URDU POETRY,News,Entertainment,Pakistan news,world news,Blog news,Hamari web,Urdu point,Ary News,Geo news,Corona News,corona virus,covid-19,you tube news,google news,Pm Imran khan news,India news,Real news,Blogger news,suchumuchunews,haripur,Islamabad,Karachi,Lahore,Peshawar,allover news

حکومت بلوچستان


 حکومت بلوچستان نے سکریڑی سی انیڈ ڈبلیو نور الامین مینگل 

کو  بطور ہاوس رینٹ ریکوزیشن 19 ماہ میں 9 لاکھ  6 ہزار 

7 سو 41 روپے ادا کئے ہیں جبکہ 19 ماہ میں اپنے ہی سرکاری 

گھر کا 2 لاکھ 40 ہزار کرایہ طلب کیا ہے



حکومت بلوچستان خود کوئٹہ میں سرکاری بنگلے کا کرایہ سکریڑیز سے 25 ہزار 

ماہانہ لیتی ہے جبکہ انکو ماہانہ ہاوس ریکوزیشن کی مد میں 47 ہزار 709 روپے ادا 

کرتی ہے یہی وجہ ہے کہ آفیسران نے تین تین بنگلے  اپنے پاس رکھے ہوئے ہیں جو 


شہر کے وسط میں واقع ہیں اس سلسلے میں کوئٹہ میں ایک سے زائد سرکاری رہائش 

گاہیں رکھنے اور عدم ادائیگی پر سکریڑی سی اینڈ ڈبلیو نور الامین مینگل کو نوٹس 

دے دیا گیا ہے۔ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ زرغون فلیٹس کے فلیٹ کا کرایہ 2 لاکھ 40 

ہزار روپے واجب الادا ہے اور 19 ماہ کا 2 لاکھ 40 ہزار کرایہ مانگا گیا ہے  یعنی 


تقریبا 12 ہزار 631 روپے ماہانہ بنتے ہیں جبکہ حکومت بلوچستان نے انکو سلف 

ہاوس ریکوزیشن اسکیم میں 19 ماہ میں 9 لاکھ  6 ہزار 7 سو 41روپے ادا کئے ہیں

۔ ان سے نوٹس میں مزید کہا گیا ہے کہ اس کہ ساتھ ساتھ آپ نے انسکمب روڈ کوئٹہ 

میں بنگلو نمبر 30 کی الاٹمنٹ بھی اپنے نام کروائی ہے، لہذا آپ سے درخواست ہے 

کہ کوئٹہ میں سرکاری رہائشی (الاٹمنٹ کا طریقہ کار) کے طور پر مذکورہ رہائش 

گاہوں میں سے کسی ایک کو خالی کردیں ضابطہ 2009 کسی بھی سرکاری ملازم کو 

اجازت نہیں دیتا ہے کہ وہ ایک ہی وقت میں اپنی الاٹمنٹ کے تحت ایک سے زیادہ 

سرکاری رہائش گاہیں رکھے حیران کن طور پر حکومت بلوچستان نے جن افیسران 

کو سرکاری رہائش گاہیں دی ہیں اور جن افیسران کو سرکاری گھر ملے ہیں انکو 

ہاوس ریکوریشن کی مد میں پیسہ کیوں دیا جارہا ہے۔ اس وقت ایک بڑی تعداد میں 

سرکاری ملازمین سرکاری رہائش گاہوں میں مقیم ہیں انکو بھی سکیل کے حساب سے 

ہاوس ریکوزیشن دیا جارہا ہے جو کہ وہ دوبارہ آدھی سے بھی کم رقم سرکاری 

خزانے میں جمع کرواتے ہیں اکثر جب آپ ان مافیاز کے خلاف باتیں کرتے ہیں تو 

سب کے سب آپ کے دشمن بن جاتے ہیں اور آپ کے متعلق ایک منفی رائے عامہ 

بنائی جاتی ہے تاکہ آپ کی مدلل بات بھی کوئی نہ سنے۔

میں حیران ہوں کہ یہ صوبہ مخصوص آفیسر شاہی کیلئے بنایا گیا ہے یا پھر اس میں 

عام آدمی کا بھی کوئی حصہ ہے کیونکہ مراعات تو سب کی سب سرکاری ملازمین 

لے رہے ہیں

Post a Comment

بازار و دیگر دکانیں صبح 8 تا شام 6 تک کھلی رکھی جائیں ۔

 این سی او سی نے حکومت کو سفارشات پیش کردیں ۔ بازار و دیگر دکانیں صبح 8 تا شام 6 تک کھلی رکھی جائیں ۔ آوٹ ڈور شادی میں تعداد گھٹا کر 500 کی ...

[blogger]

SuchiMuchiNews

Contact Form

Name

Email *

Message *

Powered by Blogger.
Javascript DisablePlease Enable Javascript To See All Widget