جان لیوا مرض کورونا وائرس کی ویکسین سے متعلق حال ہی میں ماہرین نے متنبہ کیا ہے کہ کووڈ انیس کی ویکسین آنے کا مطلب ہر گز یہ نہیں کہ وبا ختم ہوجائے گی بلکہ ویکسین آنے کے بعد بھی احتیاطی تدابیر پر عمل پیرا کرنا لازمی ہوگا۔--------------------------------------
میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈیٹا ایویلیویشن اینڈ لرننگ فار وائرل ایپی ڈیمکس
کا کہنا ہے کہ کورونا کی ویکسین شروعات میں معاون ثابت ہوسکتی ہے اور ممکن ہے کہ وہ سب کے لئے کام نہ کرے اور صرف قلیل مدتی قوت مدافعت فراہم کرے۔---------------------------------------------------------------------------------------------------------------اُنہوں نے مزید کہا کہ کورونا اِنفیکشن کی ویکسین کے حوالے سے اس کی تیاری، تقسیم اور عوامی قبولیت جیسی ممکنہ پریشانیوں کا بھی امکان ہے۔----------------------------------------------------------------------------------
امپیریل کالج لندن کے نیشنل ہارٹ اینڈ لنگس انسٹی ٹیوٹ کی ڈاکٹر فیونا کُلی کا کہنا ہے کہ اگرچہ ویکسین کو وبائی مرض کو ختم کرنے کے طور پر دیکھا جاتا ہے لیکن لوگوں کو اس سے متعلق اپنی توقعات پر زیادہ حقیقت پسندانہ ہونے کی ضرورت ہے۔----------------------------------------------------------------------------------------------
انہوں نے مزید کہا کہ کامیاب ویکسینز کا سفر بے شمار پریشانیوں سے بھرا ہوتا ہے جس کے بعد وہ جیسا ہم چاہتے ہیں اس ہی طرح مؤثر کام کرنے کے قابل ہوتی ہیں۔------------------------------------------------------------------
خیال رہے کہ موذی مرض کورونا وائرس کا خاتمہ کرنے کے لئے سائنسدانوں نے بین الاقوامی تعاون کے ذریعے کم وقت میں بڑی پیشت رفت کی ہے اور دُنیا بھر میں تقریباً 200 سے زائد ویکسینز کی آزمائش اِس وقت جاری ہے۔
Post a Comment