This is a News Chanel All About Pakistan and World,About all Topic, Interesting and Much more Real News, #SuchiMuchiNews #Pakistan #Standforkashmir #haripur URDU POETRY,News,Entertainment,Pakistan news,world news,Blog news,Hamari web,Urdu point,Ary News,Geo news,Corona News,corona virus,covid-19,you tube news,google news,Pm Imran khan news,India news,Real news,Blogger news,suchumuchunews,haripur,Islamabad,Karachi,Lahore,Peshawar,allover news
تلنگانہ: بھارت میں پولیس نے چوری کا جھوٹا الزام عائد کرکے مسلم خاندان کو مسلسل ہراساں کیا جس پر تنگ
آکر عبدالسلام نے اہل خانہ سمیت ٹرین کے سامنے کود کر خودکشی کرلی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق آندھرا پردیش کے ایک گاؤں کے رہائشی 42 سالہ عبدالسلام نے اپنی اہلیہ 36 سالہ اسکول
ٹیچر،
14 سالہ بیٹی سلمیٰ اور 10 سالہ بیٹے داتا قلندر کے ہمراہ تیز رفتار ٹرین کے آگے کود کر اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔
خودکشی سے قبل عبدالسلام نے خاندان کے ہمراہ ویڈیو بیان میں بتایا کہ اُن پر چوری کا جھوٹا مقدمہ درج کیا گیا
ہے اور پولیس انہیں اور گھر والوں کو بار بار ہراساں کر رہی ہے اور ڈرا دھمکا رہی ہے اس لیے میں خاندان
کے ہمراہ اپنی زندگی کا خاتمہ کرنے جا رہا ہوں۔
عبدالسلام نے مزید کہا کہ میں نے چوری نہیں کی پھر بھی مجھے ہراساں کیا جا رہا ہے۔ ہم غریب اور مجبور و
بے کس ہیں، یہاں کوئی ہماری مدد کو تیار نہیں۔ خاندان نے یہ ویڈیو تیلگو زبان میں ریکارڈ کی تھی۔
خودکشی کا یہ واقعہ ایک ہفتے قبل پیش آیا تھا تاہم ویڈیو سوشل میڈیا پر اب وائرل ہوئی جس پر سرکل پولیس
انسپکٹر سوما شیکھر ریڈی اور ہیڈ کانسٹیبل گنگا دھر کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
گرفتار اہلکاروں کیخلاف خودکشی کے لیے مجبور کرنے، نقصان پہنچانے اور خطرناک ہتھیاروں سے رضاکارانہ
طور پر نقصان پہنچانے کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے اور واقعے کی مکمل تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔
ملزم کی نشاندہی پر برآمد
مرزا محمد عرفان کی لاش نوشہرہ وادی سون کے پہاڑوں سے پولیس کی جانب سے ملزم کی نشاندہی پر برآمد....
گاڑی سمیت اغواء ھونے والے مرزا محمد عرفان عرف مانی مرزا برہان ٹاؤن جوھرآباد کی لاش پہأڑوں میں دربار بابا کھچی کےقریب ملی
مقتول کو یکم نومبر اتوار کو جوہرآباد ٹیکسی سٹینڈ سے بل کر کے لے جایا گیا تھا
اللہ پاک مرحوم کے درجات بلند اور لواحقین کو صبر جمیل عطاء فرمائے آمین.
1. Only one Umrah will be allowed.
2. It will be permissible to enter ihram from Ayesha Mosque for Umrah, it will not be allowed to go to any other meeqat.
3. Only five prayers will be allowed in Masjid-ul-Haram and five prayers will be allowed in Masjid-e-Nabawi
4. Only once will you be allowed to offer Riyadh al-Jannah and Salam.
5. Quarantine for at least 3 star hotel for 3 days upon arrival in Saudi Arabia from Pakistan
6. Three 3-day meals are required in the package
7. Visits are not allowed
8. The whole group will be busy together
9. Due to SOP, two people can stay in one room and no more than 21 people can travel in the bus.
Packages cost more due to 3 and 5 star hotels
Airline Travel & Tours Joharabad
The best of Hajj and Umrah
This mountain is located in the mountain range of Tibet. The strangest stories about this mountain are
famous. It is a beautiful mountain covered with white snow. Which no human step has touched till date.
To date, no one has been able to climb it. However, its height is only 21778 feet, which is eight
thousand feet lower than Mount Everest.
Time passes very fast within a kilometer around it. Within 24 hours, your hair and nails grow as much
as in a month.
At its foot are two lakes separated by a thin strip, but the water of one lake is clear, clear and calm.
While ...
The water of the other lake is noisy all the time.
Whenever a climber starts walking towards him, it seems as if the mountain has been shaken from its
place. That person gets lost and goes somewhere else.
Some scientists believe that it is not a mountain but a pyramid.
When you get close to this mountain, sometimes you hear very funny and sometimes very scary sounds. ”
(It may be limited to stories, but publishing doesn't mean I agree with it.)
یہ پہاڑ تبت کے پہاڑی سلسلے میں واقع ہے ۔اس پہاڑ کے متعلق سب سے عجیب و
غریب قصے مشہور ہیں ۔سفید برف کی چادر اوڑھے یہ ایک خوش نما پہاڑ ہے۔
جسے کسی انسانی قدم نے آج تک نہیں چھوا۔ آج تک کوئی اسے سر نہیں کر سکا ۔
حالانکہ اس کی اونچائی صرف 21778 فٹ ہے جوکہ ماؤنٹ ایورسٹ سے آٹھ ہزار
فٹ کم ہے۔
اس کے اردگرد ایک کلومیٹر کے اندر وقت انتہائی تیزی سے گزرتا ہے۔ چوبیس
گھنٹے کے اندر آپ کے بال اور ناخن اتنے بڑھ جاتے ہیں جتنے ایک مہینے میں ۔
اس کے دامن میں دو جھیلیں ہیں جن کو ایک باریک پٹی جدا کرتی ہے لیکن ایک
جھیل کا پانی صاف شفاف اور بالکل پر سکون ہے.
جب کہ ۔۔۔
دوسری جھیل کا پانی ہر وقت شور مچاتا ہے.
جو بھی کوہ پیما اس کو سر کرنے اس کی طرف چلنا شروع کرتا ہے تو ایسے لگتا
ہے کہ جیسے پہاڑ اپنی جگہ سے ہل گیا ہے ۔وہ انسان راستہ بھٹک جاتا ہے اور کہیں
اور جا نکلتا ہے ۔
بعض سائنسدانوں کا خیال ہے کہ یہ پہاڑ نہیں بلکہ ایک (pyramid) یعنی اہرام ہے۔
اس پہاڑ کے قریب جانے پر کبھی بہت سریلی اور کبھی بہت ڈراؤنی آوازیں سنائی
دیتی ہیں۔“
(ہو سکتا ہے یہ صرف قصے کہانیوں تک محدود ہو شائع کرنے کا مقصد یہ نہیں کہ
میں اس سے متفق ہوں)
Wear Mask And Ahead The Public Place.safe Pakistan
Where is Corona virus in Haripur .If this is not true but else please use properly mask and Don t GoPublic Place market Etc.Care your Self and care your kids and family. cronavirus come again in
Pakistan .please keep safe and healthy Pakistan. Use properly mask.
آغا خان اسپتال کراچی اور لیاقت نیشنل اسپتال کراچی
یہ دونوں ٹرسٹ اسپتال ہیں
لیاقت نیشنل اسپتال حکومت پاکستان نے تعمیر کیا تھا اور اس کا افتتاح گورنر جنرل
اسکندر مرزا نے کیا تھا
لیاقت نیشنل ہسپتال کی پوری اراضی اور اس کی تعمیر حکومت پاکستان نے غریب
عوام کے مفت علاج کے لیئے کی تھی
آغا خان اسپتال کی پوری اراضی
جنرل محمد ضیاء ضیاء الحق نے
آغا خان فاؤنڈیشن کو تحفے میں دی تھی
کیونکہ آغا خان فاؤنڈیشن نے یہ کہہ کر زمین حاصل کی تھی کہ وہ غریب عوام کے
سستے علاج کے لیئے اسپتال تعمیر کرینگے اور اس اسپتال میں مستحق مریضوں کا
بلکل مفت علاج کیا جائیگا
ایک بات یاد رکھیں ، ٹرسٹ قوانین کے مطابق قابل اعتماد پراپرٹی پر کسی بھی قسم
کا کوئ بھی وفاقی یا صوبائی ٹیکس وغیرہ بلکل بھی نہیں ہوتا ہے
آغا خان اسپتال اور لیاقت نیشنل اسپتال دونوں انکم ٹیکس کے علاوہ کوئی بھی ٹیکس
نہیں دیتے
لیاقت نیشنل اسپتال جو خالصتا وفاقی سرکاری اسپتال تھا جس پر جعلسازی کے ذریعہ
کچھ کاروباری گروہوں نے قبضہ کرلیا
اور جعلسازی کے ذریعہ سرکاری اعتماد کو ٹرسٹ اولاد میں تبدیل کر چکے ہیں
اسی طرح آغا خان ہاسپٹل نے حکومت پاکستان کے ساتھ جعلسازی کا ارتکاب کیا
جب آغا خان فاؤنڈیشن کو یہ زمین بلکل مفت دی گئی تھی اس وقت اس زمین کی قیمت
کروڑوں روپے تھی
اب اس زمین کی قیمت ہی تقریبا 500 ارب کی مالیت ہے
جو سندھ کے غریب عوام کی زمین ہے ..
یہ دونوں اسپتال خیراتی مقصد کے لیئے سندھ کے غریب عوام کے لیئے ہیں اور اب
وہ امیر مریضوں کا مہنگا ترین علاج کرکے لاکھوں نہیں بلکہ اربوں روپے حکومت
کو بغیر کوئی ٹیکس دیئے کما رہے ہیں
غریب آدمی تو آغا خان ہسپتال اور لیاقت نیشنل ہسپتال میں علاج کروانے کا سوچ بھی نہیں سکتا ۔ ۔ ۔
ایک مریض کے پرائویٹ کمرہ کا ایک دن کا کرایہ 32000
جو کسی 5سٹار ہوٹل کے کرایہ سے بھی زیادہ ہے
ہر جانب لوٹ مار کا بازار سرگرم ہے کوئ پوچھنے والا نہیں
پوسٹ کو زیادہ سے زیادہ share کریں تکہ آرباب اختیار و اعلی قانونی اداروں تک
آواز پہنچائ جا سکے
این سی او سی نے حکومت کو سفارشات پیش کردیں ۔ بازار و دیگر دکانیں صبح 8 تا شام 6 تک کھلی رکھی جائیں ۔ آوٹ ڈور شادی میں تعداد گھٹا کر 500 کی ...